ترتیب و تدوین: سید لیاقت علی کاظمی
12۔سوره یُوسُف کا مختصر جائزه:حضرت یوسف(ع)کے واقعے کو احسن القصص کے عنوان سے بیان کرنے کی وجہ سے اس سورت کا نام «یوسف» رکھا گیا ہے حضرت یوسف(ع) کا قصہ ہی ایسا قصہ ہے جو اول سے آخر تک قرآن مجید کی ایک ہی سورت میں بیان ہوا ہے اور آخر کی چند آیات کے علاوہ باقی تمام آیتیں اسی قصے سے مختص ہیں سوره یوسف کا ہدف مخلص بندوں پر اللہ کی ولایت اور انہیں مشکل حالات میں عزت کے کمال تک پہنچانا ہے۔
مضامین
سوره یوسف کی آخری چند آیات کے علاوہ باقی تمام آیات میں حضرت یوسف(ع) کی عبرت آمیز، عفت اور خودداری، تقوی اور ایمان سے سرشار قصہ کو بیان کیا گیاہے۔
سوره یوسف کے اصل مضامین۔ اللہ تعالی کی انسان پر ولایت خاص کر مخلص انسانوں پر اللہ کی ولایت کو بیان کرنا ہے ، جو اللہ کے لئے اپنا ایمان خالص قرار دے، اللہ تعالی اس کی اچھی تربیت کرتا ہے اور مشکل حالات میں جب اس کی ہلاکت کے ظاہری اسباب فراہم ہوتے ہیں اس وقت اللہ تعالی اسے عزت کی بلندیوں تک پہنچادیتا ہے[1]۔
فضیلت اور خواص
شیخ صدوق نے امام صادق(ع)سے نقل کیا ہے۔جو بھی سورہ یوسف کو ہر دن یا ہر رات پڑھے، اللہ تعالی قیامت میں اسے حضرت یوسف(ع)کی طرح حسین محشور کرے گا اور اس دن کسی قسم کا خوف نہیں ہوگا اور اللہ کے نیک اور منتخب بندوں میں شمار ہوگا[2]۔مجمع البیان میں بھی پیغمبر اکرم(ص)سے ایک روایت نقل ہے کہ جو بھی سورہ یوسف کی تلاوت کرے اور اپنے گھر والوں اور غلاموں کو سکھائے، اللہ تعالی اس کی موت میں آسانی کرے گا اور اسے ایسی طاقت عطا کرے گا کہ کسی مسلمان سے حسد نہ کرے گا[3]۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
منابع
[1] طباطبایی، المیزان، ۱۳۹۰ق، ج۱۱، ص۷۳.
[2] صدوق، ثواب الأعمال، ۱۴۰۶ق، ص۱۰۶.
[3] طبرسى، مجمع البيان، ۱۳۷۲ش، ج۵، ص۳۱۵.